جمعہ، 28 مارچ، 2025

★جنوبی ایشیا میں #عشق_و_محبت_مساوات_و_انسانیت کا #الکھ_جگانے والے #اولین:-

★جنوبی ایشیا میں #عشق_و_محبت_مساوات_و_انسانیت کا #الکھ_جگانے والے #اولین:-

(1)حضرت خواجہ #ابو_اسحاق_حسینی_چشتی قدس ﷲ سرہ کو آپؒ کے ★پیر و مرشد حضرت خواجہ #علی_دینوری قدس ﷲ سرہ العزیز (وصال 14 محرم الحرام) نے ★250 ہجری کے قریب خرقہ خلافت و ولایت اور " چشتی " لفب عطا فرما کے قدیم ہندوستان یعنی آج کے جنوبی ایشیا کے ملک افغانستان کے شہر #چشت_روانہ کیا۔ آپ قدس ﷲ سرہ چشت تشریف فرما ہوئے اور بندگان خدا کے درمیان عشق و محبت اور مساوات و انسانیت کا الکھ جگانے لگے۔ وفات 14 ربیع الآخر 329 ہجری۔ اس دوران آپ قدس اللہ سرہ العزیز نے چشتی دوم کے پیدا ہونے کی پیشگوئی فرمائی اور 260 ہجری میں آپ قدس ﷲ سرہ العزیز کے(2)خلیفہ حضرت خواجہ #ابو_احمد چشتی قدس ﷲ سرہ متولد ہوئے۔ وصال 01 جمادی الاخر 355 ہجری۔ آپ قدس ﷲ سرہ العزیز وقت آنے پر مسند خلافت پہ متمکن کئے گئے۔ حضرت خواجہ ابو احمد چشتی قدس ﷲ سرہ العزیز کے بعد آپؒ کے(3)خلیفہ حضرت خواجہ #ابو_محمد چشتی قدس ﷲ سرہ مسند خلافت پہ جلوہ افروز ہوئے۔ وفات 4 ربیع الآخر 421 ہجری۔ آپ قدس ﷲ سرہ العزیز کے(4)خلیفہ حضرت خواجہ #ابو_یوسف چشتی قدس ﷲ سرہ مسند خلافت پہ رونق فرما ہوئے۔ وصال 03 رجب المرجب 459 ہجری۔ آپ قدس ﷲ سرہ العزیز کے(5)خلیفہ حضرت خواجہ #قطب_الدین_مودود چستی قدس ﷲ سرہ مسند خلافت پہ متمکن ہوئے‌۔ وفات 01 رجب  المرجب 527 ہجری۔ آپ قدس ﷲ سرہ العزیز کے(6)خلیفہ حضرت خواجہ #حاجی_شریف زندنی چشتی قدس ﷲ  سرہ۔ وصال 10 رجب المرجب۔ آپ قدس ﷲ سرہ العزیز کے(7)خلیفہ حضرت خواجہ #عثمان_ہارونی چشتی قدس ﷲ سرہ۔ وفات 5 شوال 607 ہجری۔ آپ قدس ﷲ سرہ العزیز کے(8)خلیفہ حضرت خواجہ غریب نواز #معین_الدین چشتی اجمیری قدس ﷲ سرہ۔ وصال 6 رجب المرجب 627 ہجری۔ آپ قدس ﷲ سرہ العزیز کے(9)خلیفہ حضرت خواجہ #قطب_الدین_بختیار کاکی چشتی قدس ﷲ سرہ۔ وفات 14 ربیع الآول‌ 633 ہجری۔ آپ قدس ﷲ سرہ العزیز کے(10)خلیفہ حضرت خواجہ شیخ #فرید_الدین_مسعود گنج شکر چشتی قدس ﷲ سرہ۔ وصال 5 محرم الحرام 668 ہجری۔ آپ قدس ﷲ سرہ العزیز کے دو بڑے معروف و مشہور خلفاء :- (11)حضرت خواجہ شیخ #علاؤالدین #علی_احمد_صابر چشتی کلیری قدس ﷲ سرہ۔ وفات 13 ربیع الاول اور ( 12)حضرت خواجہ محبوب الٰہی #نظام_الدین اولیاء چشتی قدس ﷲ سرہ۔ وِصال 17 ربیع الآخر  725 ہجری۔ ان دونوں برگزیدہ ہستیوں کے دو بڑے معروف خلفاء :- حضرت مخدوم صابر چشتی کلیری قدس ﷲ سرہ العزیز کے(13)خلیفہ حضرت خواجہ #شمس_الدین ترک صابری چشتی پانی پتی قدس ﷲ سرہ۔ وفات 15 جمادی الاخر 716 ہجری، آپؒ ترکمنستان سے ہندوستان تشریف لاۓ–اور حضرت نظام الدین اولیا قدس ﷲ سرہ العزیز کے نائب (14)حضرت خواجہ شیخ #نصیر_الدّین نظامی چشتی چراغ دہلی قدس ﷲ سرہ۔ وصال 18 رمضان المبارک 757 ہجری۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ★500 پانچ سو برس کے اس مسلسل سفر میں خواجگان چشتیہ کی مشرقی شاخ کے مذکورہ 14 خواجگان چشتیہ اور دیگر چشتیہ خواجگان کے ہزار ہا خلفاء نے نہ صرف جنوبی ایشیا یعنی قدیم ہندوستان کے چپے چپے پہ بلکہ ایران کے شہر نیشاپور (صوبہ خراسان  کا دارالحکومت-کے قرب و جوار میں دیگر خواجگان چشتیہ کی درگاہوں کے علاوہ، 20 بیس کلومیٹر پہ واقع حضرت خواجہ قطب الدین مودود چستی قدس ﷲ سرہ العزیز کے ایرانی خراسانی مغربی چشتی شاخ کے خلیفہ ★شاہ سنجان حضرت خواجہ #رکن_الدین_محمود چشتی قدس ﷲ سرہ– ولادت 482، وصال 593 ہجری، کی درگاہ آج بھی زائرین کی عقیدت کا محور ہے) تک اور تحقیق کیجئے ! یقین کامل ہے کہ افغانستان و ایران کی سرحدوں سے ملحق وسط ایشیائی ممالک ترکمنستان، ازبکستان وغیرہ تک کے کم از کم سرحدی علاقوں میں عشق و محبت اور مساوات و انسانیت کا الکھ جگایا۔ یہ #ایمان، یہ #توحید، یہ #مدرسے، یہ #مسجدیں، یہ #کروڑوں_سجدہ_ریز_پیشانیاں , یہ #زبان_اردو ، یہ #تہذیب #و_تمدن_و_ثقافت سب انہیں کے اسی الکھ جگانے کا #فیض_و_کرم ہیں۔ ان کے ہزاروں خلفاء کے ★1200 بارہ سو سال سے متواتر پشت در پشت ہوتے چلے آ رہے ہزاروں خلفاء کے ہزاروں چشتی خلفاء اور لاکھوں کروڑوں مریدین و عقیدت مند آج بھی دنیا بھر میں بارگاہ خدا و مخلوق خدا میں (بالخصوص بندگان خدا کے درمیان) عشق و محبت اور مساوات و انسانیت کا یہی الکھ جگا رہے ہیں۔

نوٹ : جن اولیاء ﷲ قدس ﷲ اسرارہم العزیز کے سن رحلت احقر کو معلوم ‌نہ ہو سکنے کی بنا پہ درج ‌نہیں کئے جا سکے، کے سن وصال کا اندازہ ان کے خلفاء کے سن وفات اور ہم عصر بزرگوں کے سن رحلت سے کیا جا سکتا ہے۔ مثلأ، حضرت مخدوم صابر کلیری قدس سرہ کا وصال حضرت محبوب الٰہی قدس سرہ کے وفات فرمانے سے کچھ برس فبل ہوا۔ مزید معلومات کیلئے #مرآۃ_الاسرار اور اسی قبیل کی دیگر کتب ملاحظہ فرمائے۔

مالک خیر دے-خیر بانٹیں ! دعا گو و دعا جو –المہر خاں  25-02-01

تصوف کیا ہے ؟ ↓         https://youtu.be/CeZ2Y1HntU0?si=EoJbc0jpN8IZoeLg

https://youtu.be/RU5S617Q6dY?si=yoIQ1gaqqwqzX9Ho

https://youtu.be/EeteF15faTY?si=SmNzwwkjECFRCX4f

https://youtu.be/InOUBucY09k?si=CbQCJzJ9qmYPgEEB

دلائل صوفیاء کرام کی معرفت
https://youtu.be/CYOafbjncBU?si=NINbSd0cui55sqpy
.
.
.


جمعہ، 14 مارچ، 2025

پوسٹ، معرض وجود میں آنے کی وجہ :-


★ڈیڑھ دو سو 200/150 سال میں جنوبی ایشیا کے اصیل و اولین سنی حنفی مسلمانوں کو ورغلا کر پہلے . . . . . بریلوی، وہاں سے دیوبندی اور پھر اہل حدیث بنایا جاتا رہا ہے، لیکن پچھلے 20/15 یا زیادہ سال میں جتنے بھی مسلمان اسلام چھوڑ کر ملحد / ناستک ہوئے، ان تین یا دو مرحلوں سے گزر کے ہی ہوئے ہیں۔ چونکہ ڈیڑھ دو سو سال پہلے تک مسلم معاشروں میں مسالک نو بنو کا قطعا وجود تھا نہ الحاد و ملحدوں کا نام و نشان۔

گزشتہ کچھ برسوں سے امریکہ اور یوروپ سے گاہے گاہے خبریں آتی رہتی ہیں کہ مسلم ملکوں سے گئے ہوئے مسلمانوں کے بچے ملحد ہو رہے ہیں۔ ایسی خبریں ہندوستان سے بھی آتی رہتی ہیں اور پاکستان کا حال تو  بعض ویڈیو میں یہ سننے کو ملتا ہے کہ " آپ جانتے ہیں! کن کن بڑے بڑے مفتیوں اور علماء تک کے بچے ملحد ہیں !!! " 

ان مراحل سے گزر کر اسلام چھوڑنے والے لوگوں کے بیانات یوٹیوب پہ Ex-Muslims کے ویڈیو میں دیکھے سنے جا سکتے ہیں۔ان میں سے کسی نے اپنا نام #Sahil، کسی نے #Sameer اور کسی نے #Sachwala وغیرہ وغیرہ رکھا ہوا ہے۔ یوٹیوب پہ ان کے ناموں سے پہلے Exmuslim لکھئے، چینل نمودار ہو جائیں گے۔ یقینا یہ خبر ہر مسلمان کے نزدیک تشویش ناک ہونی چاہئے۔کیرل میں تو سابق مسلمانوں نے با قاعدہ " Ex-Muslims of Kerala " نامی تنظیم رجسٹرڈ کروا لی ہے جو اسلام چھوڑ کر آنے والوں کی ہر طرح کی قانونی، حفاظتی اور مالی مدد کرتی ہے۔ اس بارے میں بھی یوٹیوب سے رجوع کیا جا سکتا ہے‌‌۔

مزید یہ کہ اصول علمائے کرام کے مطابق، اگر کسی عالم دین کے رسول ﷲ صلی ﷲ علیہ و آلہ وسلم تک پہنچنے والے اساتذہ کے سلسلے میں سے کوئی ایک استاذ کسی بھی وجہ سے غائب ہو جائے تو بقول علمائے دین، اس کا علم دین معتبر رہے گا نہ وہ بطور عالم دین۔

جن لوگوں نے بظاہر اپنی مرضی مگر حقیقتا کسی کے ورغلانے سے اپنے آبا و اجداد سے چلے آ رہے اصلی اولین عقائد و تعلیمات و شعائر  چھوڑ کے نئے عقائد ..... اپنائے۔ خواہ ایک یا زیادہ بار ، بطور مثال تین پشتوں کو لیتے ہیں۔ دادا کسی کے ورغلانے سے آبا و اجداد کے کچھ اصلی اولین عقائد و تعلیمات و شعائر چھوڑ کر بریلوی بن گیا، پھر اس کے بیٹے نے بڑے ہو کر بریلویت چھوڑ دی اور کچھ اور اصلی اولین عقائد و تعلیمات و شعائر چھوڑ کر  دیوبندی عقائد و تعلیمات و شعائر اپنا کے دیوبندی بن گیا، پھر اس کے بیٹے نے دیوبندی عقائد و تعلیمات و سعائر سے بھی کچھ چھوڑ  دیئے اور اہل حدیثوں/غیر مقلدوں کے عقائد و تعلیمات و شعائر اپنا کر اہل حدیث بن گیا۔ ورغلانے والوں کو دادا کا مذہب بدلوانے میں زیادہ مشکلات کا سامنا نہیں کرنا پڑتا کہ بریلوی اصیل و اولین سنی حنفی مسلمانوں کے، بنسبت دیوبندیوں سے قریب تر نظر آتے ہیں۔ اسی طرح کسی بریلوی کو دیوبندی بنانے میں بہت زیادہ محنت نہیں کرنی پڑتی کہ وہ بھی خود کو سنی حنفی ظاہر کرتے ہیں، بعد از دیوبندی کو اہل حدیث . . . . بنانا آسان سے آسان تر ہو جاتا ہے کہ پہلے دادا نے کچھ اصلی اولین عقائد و تعلیمات و شعائر چھوڑ کر نئے اپنائے، پھر باپ نے بھی یہی کیا، پوتے کے لئے تو کچھ بھی چھوڑنا / اپنانا باپ دادا کے مقابلے مزید آسان ہو گیا کہ خاندانی عادت و روایت بھی بن گئی اور ورغلانے والوں کے لئے بھی زیادہ آسان۔ اس کے بعد کی نسلوں میں سے کسی کے لئے بھی آخری منزل الحاد یعنی ملحد ہو جانا ہی بچی ( قیامت تب تک نہ آئے گی جب تک زمین پہ ایک بھی رب کا نام لیوا رہے گا)، جو ہر دو اعتبار سے مزید آسان کہ . . . . لکڑ دادا، پڑ دادا، دادا اور باپ بھی تو اپنے اصلی اولین عقائد و تعلیمات و شعائر چھوڑتے رہے ہیں۔ اس پر آسانیوں کا مزید طرہ یہ کہ دین دھرم کے نام پہ کچھ بھی نہیں کرنا پڑتا، نہ پیسہ خرچ ہوتا ہے نہ وقت۔ کسی بھی قسم کا کوئی جھنجھٹ بھی نہیں۔ کماؤ، کھاؤ، پیو، پہنو  اور۔۔۔۔۔ کسی سے ڈرتے رہنا نہ مسئلے مسائل، نہ عبادات و آخرت اور حرام و حلال کی فکر؛ اپنی زندگی اپنی مرضی اپنی بندگی . . . . .

خدا نے ہر بندے کو جو چاہے ماننے/کرنے جو چاہے نہ ماننے نہ کرنے کا حق یعنی اختیار دیا ہے۔ لیکن جب کسی شخص نے کسی کے سچا ہونے پہ ایمان لا کر بلاواسطہ یا بالواسطہ کوئی دین دھرم بالخصوص اسلام قبول کر لیا تو اس کی نسلیں بے شک خدا کے عطا کردہ اس اختیار کے حق کی وجہ سے مرضی کی مالک ہیں لیکن ان میں سے جتنے بھی اسلام کو ماننے کے دعویدار ہیں، آفاقی، اصولی و منطقی طور پہ ہر ایک کے ایمان و عقائد و تعلیمات و شعائر معتبر ہونے کے لئے رسول ﷲ صلی ﷲ علیہ و آلہ وسلم تک تواتر و تسلسل سے ایسے ہی پہنچنے لازم و ملزوم ہیں جیسے علم دین و عالم دین کے ثقہ ہونے کے لئے اساتذہ کے سلسلے کا، رسول ﷲ صلی ﷲ علیہ و آلہ وسلم تک تواتر و تسلسل سے پہنچنا۔‌
غور و تحقیق کیجئے اور خوووووب کیجئے ! اللہ تعالی مدد فرمائے۔  آمین                                                           اولین اشاعت-24-10-24
یہاں سے خراسان تک چشتی ہی چشتی، پورے خطے کی تہذیبوں و انسانیت پہ چشتیوں کے اثرات و احسانات۔۔۔۔۔

خواجہ مودود چستیؒ
https://fb.watch/w_7EK7hObQ/)    
   خواجہ غریب نوازؒ
https://www.facebook.com/share/v/1AUzLvpzzC/?mibextid=NnVzG8)      ‌‌    

۔

۔

۔

            ‌            

بدھ، 5 مارچ، 2025

★جنوبی ایشیا میں عشق و محبت و مساوات و انسانیت کا الکھ جگانے والے #اولین :-


(1)حضرت خواجہ #ابو_اسحاق_حسینی_چشتی قدس ﷲ سرہ کو آپؒ کے ★پیر و مرشد حضرت خواجہ #علی_دینوری قدس ﷲ سرہ العزیز (وصال 14 محرم الحرام) نے ★250 ہجری کے قریب خرقہ خلافت و ولایت اور " چشتی " لفب عطا فرما کے قدیم ہندوستان یعنی آج کے جنوبی ایشیا کے ملک افغانستان کے شہر #چشت_روانہ کیا۔ آپ قدس ﷲ سرہ چشت تشریف فرما ہوئے اور بندگان خدا کے درمیان عشق و محبت اور مساوات و انسانیت کا الکھ جگانے لگے۔ وفات 14 ربیع الآخر 329 ہجری۔ اس دوران آپ قدس اللہ سرہ العزیز نے چشتی دوم کے پیدا ہونے کی پیشگوئی فرمائی اور 260 ہجری میں آپ قدس ﷲ سرہ العزیز کے(2)خلیفہ حضرت خواجہ #ابو_احمد چشتی قدس ﷲ سرہ متولد ہوئے۔ وصال 01 جمادی الاخر 355 ہجری۔ آپ قدس ﷲ سرہ العزیز وقت آنے پر مسند خلافت پہ متمکن کئے گئے۔ حضرت خواجہ ابو احمد چشتی قدس ﷲ سرہ العزیز کے بعد آپؒ کے(3)خلیفہ حضرت خواجہ #ابو_محمد چشتی قدس ﷲ سرہ مسند خلافت پہ جلوہ افروز ہوئے۔ وفات 4 ربیع الآخر 421 ہجری۔ آپ قدس ﷲ سرہ العزیز کے(4)خلیفہ حضرت خواجہ #ابو_یوسف چشتی قدس ﷲ سرہ مسند خلافت پہ رونق فرما ہوئے۔ وصال 03 رجب المرجب 459 ہجری۔ آپ قدس ﷲ سرہ العزیز کے(5)خلیفہ حضرت خواجہ #قطب_الدین_مودود چستی قدس ﷲ سرہ مسند خلافت پہ متمکن ہوئے‌۔ وفات 01 رجب  المرجب 527 ہجری۔ آپ قدس ﷲ سرہ العزیز کے(6)خلیفہ حضرت خواجہ #حاجی_شریف زندنی چشتی قدس ﷲ  سرہ۔ وصال 10 رجب المرجب۔ آپ قدس ﷲ سرہ العزیز کے(7)خلیفہ حضرت خواجہ #عثمان_ہارونی چشتی قدس ﷲ سرہ۔ وفات 5 شوال 607 ہجری۔ آپ قدس ﷲ سرہ العزیز کے(8)خلیفہ حضرت خواجہ غریب نواز #معین_الدین چشتی اجمیری قدس ﷲ سرہ۔ وصال 6 رجب المرجب 627 ہجری۔ آپ قدس ﷲ سرہ العزیز کے(9)خلیفہ حضرت خواجہ #قطب_الدین_بختیار کاکی چشتی قدس ﷲ سرہ۔ وفات 14 ربیع الآول‌ 633 ہجری۔ آپ قدس ﷲ سرہ العزیز کے(10)خلیفہ حضرت خواجہ شیخ #فرید_الدین_مسعود گنج شکر چشتی قدس ﷲ سرہ۔ وصال 5 محرم الحرام 668 ہجری۔ آپ قدس ﷲ سرہ العزیز کے دو بڑے معروف و مشہور خلفاء :- (11)حضرت خواجہ شیخ #علاؤالدین #علی_احمد_صابر چشتی کلیری قدس ﷲ سرہ۔ وفات 13 ربیع الاول اور ( 12)حضرت خواجہ محبوب الٰہی #نظام_الدین اولیاء چشتی قدس ﷲ سرہ۔ وِصال 17 ربیع الآخر  725 ہجری۔ ان دونوں برگزیدہ ہستیوں کے دو بڑے معروف خلفاء :- حضرت مخدوم صابر چشتی کلیری قدس ﷲ سرہ العزیز کے(13)خلیفہ حضرت خواجہ #شمس_الدین ترک صابری چشتی پانی پتی قدس ﷲ سرہ۔ وفات 15 جمادی الاخر 716 ہجری، آپؒ ترکمنستان سے ہندوستان تشریف لاۓ–اور حضرت نظام الدین اولیا قدس ﷲ سرہ العزیز کے نائب (14)حضرت خواجہ شیخ #نصیر_الدّین نظامی چشتی چراغ دہلی قدس ﷲ سرہ۔ وصال 18 رمضان المبارک 757 ہجری۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ★500 پانچ سو برس کے اس مسلسل سفر میں خواجگان چشتیہ کی مشرقی شاخ کے مذکورہ 14 خواجگان چشتیہ اور دیگر چشتیہ خواجگان کے ہزار ہا خلفاء نے نہ صرف جنوبی ایشیا یعنی قدیم ہندوستان کے چپے چپے پہ بلکہ ایران کے شہر نیشاپور (صوبہ خراسان  کا دارالحکومت-کے قرب و جوار میں دیگر خواجگان چشتیہ کی درگاہوں کے علاوہ، 20 بیس کلومیٹر پہ واقع حضرت خواجہ قطب الدین مودود چستی قدس ﷲ سرہ العزیز کے ایرانی خراسانی مغربی چشتی شاخ کے خلیفہ ★شاہ سنجان حضرت خواجہ #رکن_الدین_محمود چشتی قدس ﷲ سرہ– ولادت 482، وصال 593 ہجری، کی درگاہ آج بھی زائرین کی عقیدت کا محور ہے) تک اور تحقیق کیجئے ! یقین کامل ہے کہ افغانستان و ایران کی سرحدوں سے ملحق وسط ایشیائی ممالک ترکمنستان، ازبکستان وغیرہ تک کے کم از کم سرحدی علاقوں میں عشق و محبت اور مساوات و انسانیت کا الکھ جگایا۔ یہ #ایمان، یہ #توحید، یہ #مدرسے، یہ #مسجدیں، یہ #کروڑوں_سجدہ_ریز_پیشانیاں , یہ #زبان_اردو ، یہ #تہذیب #و_تمدن_و_ثقافت سب انہیں کے اسی الکھ جگانے کا #فیض_و_کرم ہیں۔ ان کے ہزاروں خلفاء کے ★1200 بارہ سو سال سے متواتر پشت در پشت ہوتے چلے آ رہے ہزاروں خلفاء کے ہزاروں چشتی خلفاء اور لاکھوں کروڑوں مریدین و عقیدت مند آج بھی دنیا بھر میں بارگاہ خدا و مخلوق خدا میں (بالخصوص بندگان خدا کے درمیان) عشق و محبت اور مساوات و انسانیت کا یہی الکھ جگا رہے ہیں۔

نوٹ : جن اولیاء ﷲ قدس ﷲ اسرارہم العزیز کے سن رحلت احقر کو معلوم ‌نہ ہو سکنے کی بنا پہ درج ‌نہیں کئے جا سکے، کے سن وصال کا اندازہ ان کے خلفاء کے سن وفات اور ہم عصر بزرگوں کے سن رحلت سے کیا جا سکتا ہے۔ مثلأ، حضرت مخدوم صابر کلیری قدس سرہ کا وصال حضرت محبوب الٰہی قدس سرہ کے وفات فرمانے سے کچھ برس فبل ہوا۔ مزید معلومات کیلئے #مرآۃ_الاسرار اور اسی قبیل کی دیگر کتب ملاحظہ فرمائے۔

مالک خیر دے-خیر بانٹیں ! دعا گو و دعا جو –المہر خاں  25-02-01

تصوف کیا ہے ؟ ↓         https://youtu.be/CeZ2Y1HntU0?si=EoJbc0jpN8IZoeLg

https://youtu.be/RU5S617Q6dY?si=yoIQ1gaqqwqzX9Ho

https://youtu.be/EeteF15faTY?si=SmNzwwkjECFRCX4f

https://youtu.be/InOUBucY09k?si=CbQCJzJ9qmYPgEEB

دلائل صوفیاء کرام کی معرفت
https://youtu.be/CYOafbjncBU?si=NINbSd0cui55sqpy
.
.

★جنوبی ایشیا میں #عشق_و_محبت_مساوات_و_انسانیت کا #الکھ_جگانے والے #اولین:-

★جنوبی ایشیا میں #عشق_و_محبت_مساوات_و_انسانیت کا #الکھ_جگانے والے #اولین:- (1)حضرت خواجہ #ابو_اسحاق_حسینی_چشتی قدس ﷲ سرہ کو آپؒ کے ★پیر و مر...